Koi Saleeqa Hai Arzoo Ka

کوئی سلیقہ ہے آرزو کا نہ بندگی میری بندگی ہے یہ سب تمہارا کرم ہے آقا کہ بات اب تک بنی ہوئی ہے




Get it on Google Play



کسی کا احسان کیوں اٹھائیں کسی کو حال کیوں بتائیں تمہی سے مانگیں تمہی تو دو گے تمہارے در سے ہی لو لگی ہے



تجلیوں کے کفیل تم ہو مرادِ قلب خلیل تم ہو خدا کی روشن دلیل تم ہو یہ سب تمہاری ہی روشنی ہے



تمہی ہو روحِ روانِ ہستی، سکوں نظر کا، دلوں کی مستی ہے دو جہاں کی بہار تم سے تمہی سے پھولوں میں تازگی ہے



شعور و فکر و نظر کے دعوے حد تعین سے بڑھ نہ پائے نہ چھو سکے ان بلندیوں کو جہاں مقام محمدی ہے



نظر نظر رحمت سراپا ادا ادا غیرت مسیحا ضمیر مردہ بھی جی اٹھے ہیں جدھر تمہاری نظر اٹھی ہے



عمل میں میرے اساس کیا ہے بجز ندامت کے پاس کیا ہے رہے سلامت تمہاری نسبت مرا تو اک آسرا یہی ہے



عطا کیا مجھ کو دردِ اُلفت کہاں تھی یہ پر خطا کی قسمت میں اس کرم کے کہاں تھا قابل حضور کی بندہ پروری ہے



انہی کے در سے خدا ملا ہے انہیں سے اس کا پتہ چلا ہے وہ آئینہ جو خدا نما ہے جمال حسن حضور ہی ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah