Kiya Rabi ul Awal Aya Le Ke Tohfa Noor Ka

کیا ربیع الاول آیا لے کے تحفہ نور کا جس نے دیکھا ہوگیا وہ دل سے شیدا نورکا



بارہویں تاریخ کو چمکا جو تارا نور کا مٹ گئیں تاریکیاں پھیلا اجالا نور کا



گلشنِ اسلام میں کیا پھول پھولا نور کا جس کو دیکھو اب وہی پڑھتا ہےکلمہ نور کا



محفلِ میلاد پر ہے شامیانہ نور کا کیوں نہ آنکھوں میں سماۓ آستانہ نور کا



شمس ابھرے ڈوب کر دیکھا کرشمہ نور کا چاند دو ٹکڑے ہوا پا کر اشارہ نور کا



کیا کمی ہے نور کی اور کیا ہے توڑا نور کا بٹ رہا ہے ہر طرف توڑے پہ توڑا نور کا




Get it on Google Play



فیض احمد سے ملا محمود ورثہ نور کا شکر ہے بخشا ہمیں تو نے گھرانہ نور کا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah