کتنی گستاخ ہے نگاہِ خیال ڈھونڈنے جا رہی ہے ان کی مثال
دیکھیے میری عجزِ طبعہ کا حال ان کے ابرو کو کہہ رہا ہوں حلال
میں اور اندازہِ مقامِ حضورﷺ میں نہ صاحب نظر نہ صاحبِ حال
جو بھی زرہ اڑا ستارہ بنا اللہ اللہ گردِ راہ کا جلال
انکی رحمت کو کیوں کرے ناراض کوئی پھیلا کے اپنا دستِ سوال
ہم اکٹھے رہے جہاں بھی رہے میں جہاں ہوں وہیں ہے ان کا خیال
لذتِ آرزو بھی کیا شہ ہے ہجر میں بھی رہا خیالِ وصال
اعظم اس در کو چومنے کی ہوس اپنی صورت پہ اک نگاہ تو ڈال__!!!