خوشی سب ہی مناتےہیں میرےسرکارآتےہیں دیوانےجھوم جاتےہیں میرے سرکارآتے ہیں
خوشی ہے آمنہ کے گھر وہ آۓنورکے پیکر جو پیدا ہو کہ سجدےمیں اپنے سر کو جھکاتےہیں
دہن بھی نورنورہےبدن بھی نورنورہے نظر بھی نورنورہے وہ نورحق کہلاتےہیں
جودیکھاحسن یوسف کوتواپنی انگلیاں کاٹیں جو آقادیکھ لیں تم کو وہ اپنی سرکٹاتے ہیں
فرشتوں کی یہ سنت ہےکہ آقاسےمحبت میں میناراور مکانوں پر جوہم جھنڈا لہراتے ہیں
ذرا جھنڈوں کو لہراؤ ذراہاتھوں کولہراؤخداکی اب رضا پاؤ یہی وہ کام ہے جس سے مسلماں جنت پاتے ہیں
مہد میں چاند کو دیکھا تو نوری نور سے کھیلا جہاں انگلی اٹھاتے ہیں وہیں پر چاند کو پاتے ہیں
وہ جھولا نور کا جھولا سراپا نور کا جھولا جنہیں نوری جھلاتے ہیں جنہیں نوری سلاتے ہیں
ولادت کی گھڑی آئی بہار اب جھوم کر چھائی وہ دیکھو آگۓ آقا دیوانے دھوم مچاتے ہیں