Khula Hai Sabhi Ke Liye Baab Rehmat

کھلا ہے سبھی کے لیے باب رحمت وہاں کوئی رتبے میں ادنیی نہ عالی



مرادوں سے دامن نہیں کوئی خالی قطاریں لگاۓ کھڑے ہیں سوالی



میں پہلے پہل جب مدینے گیا تھا تو تھی دل کی حالت تڑپ جانے والی



وہ دربار سچ مچ میرے سامنے تھا ابھی تک تصور تھا جس کا خیالی



جو اک ہاتھ سے دل کو تھامے ہوۓ تھا تو تھی دوسرے ہاتھ روضہ کی جالی



دعا کے لۓ ہاتھ اٹھتے تو کیسے نہ یہ ہاتھ خالی نہ وہ ہاتھ خالی



دھنی اپنی قسمت کا ہے تو وہی ہے دیار نبی ﷺ جس نےآنکھوں سے دیکھا




Get it on Google Play



مقدر ہے سچا مقدر اسی کا نگاہِ کرم جس پہ آقا ﷺ نے ڈالی



میں توصیف سرکار ﷺ کر تو رہا ہوں مگر اپنی اوقات سے باخبر ہوں



میں بس ایک ادنیٰ ثناء خواں ہوں ان کا کہاں میں کہاں نعتِ اقبالِ عالی



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah