خوب سے خوب مدینے کاسفر لگتا ہے ذرہ اُن راہوں کا بھی رشکِ قمر لگتا ہے
قافلے آتے ہیں ہر وقت بہاروں کے یہاں سچ کہو کیسا محمدﷺ کا نگر لگتا ہے
محفلِ نعتِ نبی سجتی ہے جس بھی گھر میں برکتوں رحمتوں والا وہی گھر لگتا ہے
یادِ محبوب میں لکوں پہ سجے ہیں جو بھی چشمِ عشاق کا وہ آنسو گہر لگتا ہے
چہرۃ والشمس نبی کا ہے تو زلفیں واللیل پیکرِ نور مرے رب کا ہنر لگتا ہے
اللہ اللہ وہ دربارِ نبی کی عظمت نور کا میلہ جہاں شام وسحر لگتا ہے
پیار کرتا ہے نیازیؔ جو زمانہ مجھ کو یہ میری ماں کی دعاؤں کا اثر لگتا ہے