Khamoshiyon Mein Saleeqe

خموشیوں میں سلیقے، صدا کے رکھے ہیں ان آنسوؤں میں قرینے دعا کے رکھے ہیں



فلک کی آکھ بھی طیبہ کو رشک سے دیکھے وہاں کسی نے ستارے بچھاکے رکھے ہیں



وہ ان کے پیار کی شبنم سے پا رہے ہیں نمو جو پھول شاخ دعا پر کھلا کے رکھے ہیں




Get it on Google Play



نثار ہونا ہے ان کو سنہری جالی پر یہ اشک آپؐ کی خاطر بچاکے رکھے ہیں



ہمیشہ نور کی بارش مرے مدینے میں یہاں چراغ جو غار حرا کے رکھے ہیں



عمل کا شوق عطا ہو کہ ہر سمت میں پیام آج بھی صلِ علیٰ کے رکھے ہیں



مرے حضورؐ کی مسجد کا صحن، گنبدِ پاک نظر میں کیسے مناظر سجاکے رکھے ہیں



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah