Kehne Laga Bhanwar Ke

کہنے لگا بھنور کہ تجھے راستہ دیا میں نے اسے حضور کا جب واسطہ دیا



شب بھی اتار بیٹھی سرِ ماتمی لباس میں نے اسے جو نعت کا روشن دیا دیا



کہتے ہیں انکی نعت ہی سب اپنے رنگ میں مہتاب، آفتاب، گلستاں، صبا دیا



طیبہ بلا کے مجھ سے گناہ گار شخص کو آقاؐ نے اپنا گنبدِ خضریٰ دکھا دیا




Get it on Google Play



سُنتے ہوۓ وہ نعت مجھے خلد لے گۓ محشر میں نعت کہنے کا ایسا صلہ دیا



اس بات پر لحد میں شہِ دیں بھی خوش ہوۓ ہمنے انہیں علی کا قصیدہ سنا دیا



یوں مست ہیں کہ اپنی بھی ہم کو خبر نہیں اک گھونٹ اپنی دید کا ایسا پلا دیا



اک شب سجائی محف صد آہ و اشک و درد پھر دل نے نعت شہ کا مجھے مشورہ دیا



پہلے تو مجھ کو شوقِ حضوری عطا کیا پھر فکرِ نعت گوئی کا اک دائرہ دیا



پر نور کررہے ہیں بہتر چراغ آپ کہنے لگا حُسین سے سے بجھتا ہوا دیا



پڑھ کر درودِ پاک دیا میں نے گل کو آب اور اس نے نگہتوں کا مجھے سلسلہ دیا



عاصی ہو تم اگر تو شفاعت ہے میرے پاس یہ کہہ کے میرے شہ نے مجھے حوصلہ دیا



آقا میرے کریم میرے قاسم عطا حسنیؔ تو کھا رہا ہے فقط آپ کا دیا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah