کر دو اتنا کرم آقا کر دو اتنا کرم دید کے مارے جتنے بھی ہیں درپہ آئیں تمام
کر دو کرم سرکارِ مدینہ ہم روضے پہ آئیں گنبد کے ساۓ میں آکر ہم بھی خوشیاں منائیں بادِ صبا تو لے کر جانا یہ سب کا پیغام
کرلیں ہم دیدار مدینہ آقا ہے یہ حسرت جنت جس پہ شیدا ہےہم دیکھ لیں ایسی جنت شہر مدینہ کا رہتا ہےسب کے لب پر نام
روضے کے نورانی جلوے ہم آنکھوں میں بسائیں آکے تمہارے در پہ آقا ہم بھی بھاگ جگائیں آقا ہمیں قدموں میں بلا لو کہتے ہیں یہ غلام
رحمت کی رم جھم ہے جہاں پرایسی فضائیں مانگو اپنا بھی طیبہ میں گھر ہو سارے دعائیں مانگو آقا کے دربار میں حاضر ہوں ہم صبح و شام
در پہ کمال آقا کے ہم بھی اپنی پلکیں بچھائیں پھول درودِ پاک کے جاکے اُن کے در پہ لٹائیں کہنا یہ آقا سے ہم بھی در پر کر لیں سلام