کرم پھر رسولِ خدا ﷺ کیجۓ گا
مجھے بھی مدینہ دکھا دیجۓ گا
پھروں جس میں آرام سے رات دن میں
وہ گلیاں مجھے بھی دکھا دیجۓ گا
جیوں میں جہاں تک پیوں آب زرقا
مروں آبِ کوثر پِلا دیجۓ گا
جو تھا عشقِ مرشد میں خسرو نے دیکھا
وہ منظر مجھے بھی دکھا دیجۓ گا
مرے جبکہ یوسفؔ آپ اس کی آقا ﷺ
نمازِ جنازہ پڑھا دکھا دیجۓ گا