کر لو آقا سے تم پیار کر لو آقا سے تم پیار یہ وہ ذات ہے جس کے صدقے ہوگا بیڑا پار
بڑھ جاۓگا نور آنکھوں میں نام محمدﷺ چوم لو نقشِ قدم سرکارِ دوعالم سر پہ سجا کر جھوم لو لب پہ درودِ پاک سجاؤ خوش ہوں گے سرکار
دیتے ہیں بھربھر کے صدقہ آقا اپنے نواسوں کا رب نے خود مختار بنایا اپنے تمام اثاثوں کا مانگو جب بھی نور خدا سے کرتے نہیں انکار
گھرگھر محفلِ نعت سجانے کا جس نے اعلان کیا گویا اس نے رب کی رحمت پر قائم ایمان کیا ذکرِ نبی کےصدقے ہوگا روشن وہ گھر بار
نام نبی اولاد علی سے پیارکرے گا جو ہر دم اک ایسی تسکین ملے گی مٹ جائیں گے رنج والم دونوں جہاں میں آج بھی اُن کے دم سے ہے مہکار
مرتے دم تک نعت رہے گی لب پہ ارشدؔ کہتا ہے جو بھی دعا منگوں میں رب سےبےشک وہ سن لیتا ہے اب بھی دعا ہے پھر سے مدینے جائیں سب اک بار