کملی والے کا مسکن مدینے میں ہے کمی والے کا روضہ مدینے میں ہے ہے خدا بھی وہیں مصطفیٰ بھی وہیں عکسِ عرش معلیٰ مدینے میں ہے
اس طرف اپنے اشکوں کی ہیں ڈالیاں اس طرف سبز گنبد کی ہیں جالیاں اک طرف ہیں گدا اک طرف مصطفیٰ جانے کیا کیا نظارا مدینے میں ہے
آؤ شہرِ نبی سیاحت کریں شہرِ محبوبِ رب کی زیارت کریں پیار کاہرقرینہ مدینےمیں ہےہرعطا کا حوالہ مدینے میں ہے
ہو سکونت جہاں شاہِ لولاک کی جس کے جھونکوں میں خوشبو نبی پاک کی جس کے ذروں میں عظمت ہےافلاک کہ وہ نبی کا محلہ مدینے میں ہے
جس نے طیبہ میں اک طاردی حاضری اُس کی خود بخشوائیں گے میرے نبی آؤ سیراب کرلیں دل وجان کو آبِ کوثر کا دریا مدینے میں ہے
اک وہ بستی ہے محفوظ دجال سے نسبتیں ہیں جسے ہاشمی لال سے با خبر ہے غلاموں کے جو حال سےوہ خداکا یگانہ مدینے میں ہے
میں مدینے کی عظمت لکھوں کیا بھلا مجھ کو ںاصرؔ پتہ ہےبس اک بات کا مصطفیٰ کا گھرانہ مدینےمیں ہےمصطفیٰ کاقبیلہ مدینےمیں ہے