Kabhi Us Shakhs Ke Aibon Ka Charcha Ho Nahi Sakta

کبھی اس شخص کے عیبوں کا چرچا ہو نہیں سکتا بھرم جس کا نبی رکھیں وہ رسوا ہو نہیں سکتا



وہی ہے صاحب ایماں جو یہ ایمان رکھتا ہے بغیر عشقِ نبی دل میں اجالا ہو نہیں سکتا



حسین و مہہ جبین و نازنین یوں تو بہت سے ہیں مگر کوئی مرے سرکار جیسا ہو نہیں سکتا



غلامِ مصطفیٰ کی ٹھوکروں میں ہے شہنشاہی غلامی کے عوض شاہی کا سودا ہو نہیں سکتا




Get it on Google Play



نبی کے چاہنے والوں کے دامن سے ہوں وابستہ قسم ہے قبر میں میری اندھیرا ہو نہیں سکتا



مدینے میں پہنچ کر کوئی سائل نامراد آۓ میرے سرکار کو ہرگز گوارا ہو نہیں سکتا



شبِ معراج یہ حق نے کہا محبوب سے اپنے نہیں ہے جو تمہارا وہ ہمارا ہو نہیں سکتا



علیمؔ اُن کا کرم بڑھ کر جیسےآغوش میں لے لے اٹھاۓ غیر کے احساں وہ منگتا ہو نہیں سکتا

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah