Kaaba Mere Dil Main Hai Madina Hai Nazar Main

کعبہ میرے دل میں ہے مدینہ ہے نظر میں اب کون سی رونق کی کمی ہے میرے گھر میں



کٹتے ہیں شب و روز مدینے کے سفر میں میں گھر میں ہوں اور فکر ونظرراہ گزر میں



ہر گام پہ آنکھوں سے ٹپک جاتے ہیں سجدے کچھ ایسے مقام آتے ہیں طیبہ کے سفر میں




Get it on Google Play



اُس درپہ دعاؤں کی ضرورت نہیں ہوتی تھوڑا سا سلیقہ ہو اگر دیدہء تر میں



اُس شہر سے سورج بھی گزرتا ہے مودب کچھ ایسے مقام آتے ہیں طیبہ کے سفر میں



اُس در کے ہادی کا کہا بھی تو رہے یاد احرام ہی کافی نہیں کعبے کےسفر میں



کعبے میں تو بے شک کوئی بت نہ ملے گا کچھ بت ابھی باقی ہیں مگر ذہنِ بشر میں



مر جاؤں تو اقبالؔ مجھے خلد کے بدلے تھوڑی سی زمیں چاہیےآقا کے نگر میں

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah