جو محفلیں سجاۓ گا وہ رحمتیں پاۓ گا ایک دن دیکھنا تم وہ مدینے جاۓ گا
نغمے درودوں کے لب پہ سجا لو سارے جس کی یہ محفل ہے وہ یہاں پہ آۓ گا
اُن کی مرادیں ساری پوری ہو جائیں گی جشنِ میلاد نبی جو جو مناۓ گا
آقا کی شفاعت کا حقدار وہ ہے بنتا آپ کے دوارے پرجو بھی بندی جاۓ گا
طوفانوں کا سن کر گھبرا ذرا نہ تو جس کے ہاتھ لاج تیری وہ تجھے بچاۓ گا
روضے کا تصور کرکے لب پہ درود سجا خواب میں دیکھنا تم کملی والا آۓ گا
قبر و حشر کا سن کے گھبرا ذرا نہ ثاقبؔ جن کی نعمتیں پڑھتا ہےتو وہ کرم کماۓ گا