جو دل کو چین دے وہ کسک چاہتا ہوں میں اے عشق ! تیری ایک جھلک چاہتا ہوں میں
لوں نام مصطفیٰؐ تو کھلیں چاہتوں کے پھول سانسوں میں زندگی کی مہک چاہتا ہوں میں
اتنا جھکوں کہ چوم لوں خاکِ درِ حبیبؐ خود کو بلند تابہ فلک چاہتا ہوں میں
وہ اس لیے کہ جزوِ نظر ہو کسی کی یاد ملتی ہوئی پلک سے پلک چاہتا ہوں میں
جس میں ہر ایک رنگ ہو عشقِ رسولؐ کا دل پر تنی ہوئی وہ دھنک چاہتا ہوں میں
چھایا ہوا ہے روح پہ اک سرمدی سرور اس کیفیت کو قبر تلک چاہتا ہوں میں
خالی سہی قتیلؔ، مرا ساغر عمل عشقِ نبیؐ کی اس میں کھٹک چاہتا ہوں میں