جس وقت نہ دنیا کی کوئی بات رہے گی اک ہوگا خدا ایک تیری نعت رہے گی
جس وقت گدا ہوں گے نہ کشکول رہیں گے اُس وقت بھی جاری تیری خیرات رہے گی
جس وقت کہیں محفلِ عشاق سجے گی موضوعِ سخن صرف تیری ذات رہے گی
جس گھر میں نہیں ہوں گے ترے حسن کے چرچے اُس گھر کے مقدر میں سدا رات رہے گی
جو شخص محمدﷺ کی ثناء خوانی کرے گا اُس شخص پہ انوار کی برسات رہے گی
ہر ایک اندھیرے کے مقدر میں ہے جانا جب آئیں گے سرکار کہاں رات رہے گی
اس بات پہ ہے ناز سدا ناز کریں گے ہےلاج تیرےہاتھ ترے ہاتھ رہے گی
ناصرؔ تو درودو کے سجا لب پہ ترانے سرکار کی امداد ترے ساتھ رہے گی