جس در سے غاموں کے حالات بدلتے ہیں آو اسی آقا ﷺ کے دربار میں چلتے ہیں
یہ اپنا عقیدہ ہے جائیں گے وہ جنت میں سرکار ﷺ کی سیرت کے سانچے میں جو ڈھلتے ہیں
للہ بلا لیجۓ دکھ درد کے ماروں کو طیبہ کی زیارت کو ارمان مچلتے ہیں
ہوتا ہے کرم جن پر سلطانِ مدینہ ﷺ کا طوفان کی موجوں سے بے خوف نکلتے ہیں
تو ادنیٰ گدا بن جا سرکارؐ کی چوکھٹ کا سب شاہ و گدا جن کی خیرات پہ پلتے ہیں
کہتا ہوں معین اس دم نعتِ شہِؐ والا جذبات مِرے جس دم شعار میں ڈھلتے ہیں