جب لیا نامِ نبیؐ میں نے دعا سے پہلے مری آواز وہاں پہنچی صبا سے پہلے
کوئی آگاہ نہ تھا شانِ خدا سے پہلے جلوہ بے رنگ تھا اک جلوہ نما سے پہلے
کر نہ منزل کی طلب، رہنما سے پہلے ذکرِ محبوبؐ سنا ذکرِ خدا سے پہلے
حشر کے دن یہ کہوں گا میں خدا سے پہلے شکلِ محبوب دکھا اپنی لقا سے پہلے
بے وضو عشق کے مذہب میں عبادت ہے حرام خوب رولیتا ہوں خواجہؐ کی ثنا سے پہلے
تیرے عرفان پہ موقوف ہے عرفانِ خدا کہ تیرا نام سنا ہم نے خدا سے پہلے
حرم آخر مجھے آقاؐ کی زیارت ہوگی ایک دن آئیں گےسرکارؐ قضا سے پہلے
حق سے کرتا ہوں دعا پڑھ کے محمدؐ پہ درود یہ وسیلہ بھی ضروری ہے دعا سے پہلے
ہم نے بھی اس درِ اقدس پہ جمائی ہے نظر جس جگہ منگتوں کو ملتا ہے صدا سے پہلے
نعت میں کیف و اثر کی ہے طلب تو مظہرؔ مانگ لے سوز درِ شاہِؐ ہدا سے پہلے