جب کیا میں نے وسیلہ شاہؐ کی توقیر کو چشمِ حیرت سے دعا نے دیکھا ہے تاثیر کو
صاحبؐ قرآن کے دیدار سے بے خود ہوا سامنے قرآن پا کر، اپنی ہی تفسیر کو
افتخار فخر رحمت سے ہوئی وہ اشکبار جب اماں دامان رحمت میں ملی تفصیر کو
جو یہ کہتا ہے مقدر کا لکھا ٹلتا نہیں لے کے جاۓ وہ درِ سرکارؐ پر تقدیر کو
راہی جس میں بھی محمدؐ اور احمدؐ ہو لکھا بوسہ دیتا ہوں ادب سے جھک کے اس تحریرکو