Ishq Main Tere Kabhi

عشق میں تیرے کبھی کاش پگھل کر دیکھو تیری سیرت تیرے کردار میں ڈھل کر دیکھو



عین ممکن ہے کہ سرکار ﷺ چلے آئیں ابھی کچھ تڑپنی کی ادا کو بدل کر دیکھو



یہی سنتے ہیں کہ ذروں میں چھپے ہیں خورشید اپنی آنکھوں سے وہاں خود کبھی چل کر دیکھو




Get it on Google Play



سر میں سودا ہے یہی دیکھوں مدینے کی بہار دور ہو جاۓ آزار زیست کا چل کر دیکھو



سر سے پاؤں تک میں بوں آنکھ شہا دید کے وقت اس طرح باغ مدینہ میں یوں چل کر دیکھو



روتے بلکتے میں گروں قدموں پہ تیرے قدموں میں ذرا بھی مچل کر دیکھو



وجہ تخلیق دو عالم کے اجاگر جلوے کبھی خوابوں کے دریچوں سے نکل کر دیکھو



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah