اک نوربرستا ہے یارو شہرِ مدینہ میں میلہ لگا رہتا ہے یارو شہرِ مدینہ میں
اللہ کے خزانے سب اُس جا پہ بٹتے ہیں دکھ درد مصیبت سب اس جا پہ ہٹتےہیں جو مانگو ملتا ہے یارو شہرِ مدینہ میں
اُس در کے نظاروں کی کیا بات مرے یارو اس در کی بہاروں کی کیا بات مرے یارو رحمت کا دریا ہے یارو شہر مدینہ میں
جس آقا کے چرچےہیں یارو سارے جہانوں میں جس آقا کے چرچے ہیں یارو لامکانوں میں محبوب وہ رہتا ہے یارو شہرِ مدینہ میں
آقا کی شفاعت کا ملتا ہے انہیں مژدہ ڈر قبر و محشرکا سب دورہےہوجاتا جو شخص بھی جاتا ہےیارو شہرمدینہ میں
رب بھلا تمہارا کرے چھوٹا سا بھلا کر دو اے دوستو سب مل کر مرے حق میں دعا کردو ثاقبؔ کا قضا اۓ یارو شہر مدینہ میں