اک بار میں پھر آیا سرکار کے قدموں میں کھینچ رب کا کرم لایا سرکار کے قدموں میں
روضے کی جالیوں کو جو یارو چوم آیا قسمت کو جگا آیا سرکار کے قدموں میں
گنبد کی چھاؤں میں جب اُن پہ سلام پڑھا رحمت نے کیا سایا سرکار کے قدموں میں
جو میں نے کہی نعتیں جو میں نے پڑھی نعتیں وہ ساری سنا آیا سرکار کے قدموں میں
جو مواجہہ کو دیکھا تو آنسو چھلک پڑے دل میرا بھر آیا سرکار کے قدموں میں
روضے پہ ثاقبؔ جو نوری بارش ہوتی ہے میں اس میں نہا آیا سرکار کے قدموں میں