حضور آپؐ آۓ تو دل جگمگاۓ ورنہ لاچاروں کا کیا حال ہوتا اسیروں کنیزوں پہ کیا کچھ گزرتی مصیبت کے ماروں کا کیا حال ہوتا
حضور آپؐ آۓ تو آئی بہاریں ہر سمت صلِ علیٰ کی پکاریں مہینوں میں ربیع الاول نہ ہوتا تو پھر ان بہاروں کا کیا حال ہوتا
ادب سے پکاریں ملائک بھی سارے کہ تشریف لاۓ ہیں آقاؐ ہمارے وہ معراج کی شب عرش پر نہ جاتے تو چاند اور تاروں کا کیا حال ہوتا
سب انبیاء بھی سلامی کو آۓ یوسف بھی بیٹھے ہیں سر کو جھکاۓ ان سب میں اگر کملی والے نہ ہوتے تو لاکھوں ہزاروں کا کیا حال ہوتا
محشر میں سب گھبرا گۓ تھے دوزخ کی آتش سے تھرتھرا گۓ تھے حضور آُؐ اگر نہ ہمیں بخشواتے ہم خطاکاروں کا کیا حال ہوتا
حضور آپؐ آۓ تو دل جگمگاۓ