Hum Ko Apni Talab Ke Siwa Chahiye

ہم کو اپنی طلب کے سوا چاہۓ آپ جیسےہیں ویسی عطا چاہۓ



کیوں کہیں یہ عطا وہ عطا چاہۓ آپ کوعلم ہے ہم کو کیا چاہۓ



اک اقدس بھی نہ ہم چل سکیں گےحضور ہر قدم پر کرم آپ کا چاہۓ



آستان حبیب خدا چاہۓ اورکیاہم کواس کےسواچاہۓ



آپ اپنی غلامی کی دےدیں سند بس یہی عزت و مرتبہ چاہۓ




Get it on Google Play



اپنے قدموں کا دھوون عطا کیجۓ ہم مریضوں کو آب شفا چاہۓ



سبز گنبد کی ہمسائیگی بخش دے یہ مسلسل کرم اے خدا چاہۓ حشر کی چلچلاتی ہوئی دھوپ میں ان کے دامن کی ٹھنڈی ہوا چاہۓ



اور کوئی بھی اپنی تمنا نہیں ان کے پیاروں کی پیاری ادا چاہۓ

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah