ہم گنہگاروں کوسرکار سنبھالے ہوں گے حشرمیں اُن کی شفاعت کے حوالےہوں گے
نورآنکھوں مین توچہروں پہ اُجالےہوں گے مصطفیٰ والوں کے انداز نرالے ہوں گے
شافعِ حشر کی رحمت انہیں دھو ڈالےگی جو ورق دفترِ اعمال کے کالے ہوں گے
نزع میں ان کے تصور سے مقدر چمکا قبرمیں اب تو اُجالے ہی اُجالے ہوں گے
جو لٹاتے ہیں محمد پہ اثاثہ اپنا اُن کی تحویل مین جنت کےقابلےہوں گے
دُکھ مٹاتا ہےفقط ایک اشارہ اُن کا اب لبوں پرنہ وہ آہیں، نہ وہ نالے ہوں گے