Hui Umeedein Baarawar

ہُوئیں اُمّیدیں بارآوَر مدینہ آنے والا ہے جُھکالو اب ادب سے سر مدینہ آنے والا ہے



پِلادے ساقِیا ساغَر مدینہ آنے والا ہے عطا اب کیف و مستی کر مدینہ آنے والا ہے



عطا ہو مجھ کو چشمِ تَر مجھے دیدو دلِ مُضطَر ذرا جلدی مِرے سرور! مدینہ آنے والا ہے



تڑپنے کا قرینہ دو مجھے دو چاک سینہ دو پئے شَبِّیر اور شَبَّر مدینہ آنے والا ہے




Get it on Google Play



مبارَک ہو گنہگارو! خطاکارو! سِیَہ کارو تمہیں اب عاصِیو! کیا ڈر مدینہ آنے والا ہے



مدینے کے مسافِر پر چھما چھم رَحمتوں کی اب ہے بارِش خوب زوروں پر مدینہ آنے والا ہے



پڑھو اے زائرو! ملکر دُرُود اُن پر سلام اُن پر لُٹاؤ اَشک کے گوھر مدینہ آنے والا ہے



ٹَھَہر جا روحِ مُضطَر تُو نکل جانا مدینے میں خُدارا اب نہ جلدی کر مدینہ آنے والا ہے



دُرُودِ پاک کے گجر ے سلام و نعت کے تحفے بڑھو اے زائرو! لیکر مدینہ آنے والا ہے



خوشی سے زائرو! جھومو فَضائیں جھوم کر چومو بس آیا رَوضۂ انور مدینہ آنے والا ہے



نکال اب پاؤں سے جوتا قریبِ طیبہ تُو پہنچا اے زائر! ہوش اب تو کر مدینہ آنے والا ہے



وہ برسا نور کا جھالا سماں ہے خوب اُجیالا ہے کیسا دل کُشا منظر مدینہ آنے والا ہے



مبارَک! غم کے ماروں کو مبارَک!بے سہاروں کو کُھلے ہیں رَحمتوں کے در مدینہ آنے والا ہے



فضائیں بھی منوَّر ہیں ، ہوائیں بھی مُعطَّر ہیں سماں رنگین و کیف آور مدینہ آنے والا ہے



مِری ہو آرزو پوری مجھے مل جائے منظوری بقیعِ پاک کی سروَر مدینہ آنے والا ہے



وسیلہ چار یاروں کا اُحُد کے جاں نثاروں کا دکھا دو اِک جھلک سرور مدینہ آنے والا ہے



نکالو، مصطَفٰے پیارے! خیالِ غیر اب سارے ہمارے قلب سے باہَر مدینہ آنے والا ہے



اٹھو تعظیم کی خاطِر پڑھو تکریم کی خاطِر سلام اے زائرو! ملکر مدینہ آنے والا ہے



اٹھو عطارؔ اب اٹھو! ذرا وہ غور سے دیکھو ہے چھایا نور ہر شے پر مدینہ آنے والا ہے



Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah