ہر طرف شور تھا روشنی روشنی ڈھونڈتا تھا ہر اک آدمی روشنی
آُؐ تشریف لاۓ اجالا ہوا عرش سے فرش پر آگئی روشنی
ظلمتیں چھٹ گئیں شرک اور کفر کی ہر جگہ ہوگئی آپؐ کی روشنی
آپؐ نے ہی تو آکر بتایا ہمیں "تیرگی موت ہے، زندگی روشنی"
وجۃ تخلیقِ کون و مکاں آپؐ ہیں دونوں عالم میں ہے آپؐ کی روشنی
درسِ امن و صداقت دیا آپؐ نے آپؐ سے ہی مِلی پیار کی روشنی
انجمؔ خستہ جاں کا نصیبا کھلا اپنے آقاؐ سے اس کو ملی روشنی