حقیقت میں وہ لطف زندگی پایا نہیں کرتے جو یادِ مصطفیٰؐ سے دل کو بہلایا نہیں کرتے
زباں پر شکوہ رنج و الم لایا نہیں کرتے نبیؐ کے نام لیوا غم سے گھبرایا نہیں کرتے
یہ دربارِ محمدﷺ ہے یہاں ملتا ہےبے مانگے ارے ناداں یہاں دامن کو پھیلایا نہیں کرتے
ارے اونا سمجھ قربان ہوجا ان کے روضے پر یہ محے زندگی میں بار بار آیا نہیں کرتے
یہ دربار رسالت ہے یہاں اپنوں کا کیا کہنا یہاں سے ہاتھ خالی غیر بھی جایا نہیں کرتے
محمد مصطفیٰ کے باغ کے سب پھول ایسے ہیں جو بن پانی کے تر رہتے ہیں مرجھایا نہیں کرتے
جو ان کے دامنِ اقدس سے وابستہ ہیں اے حامد کسی کے سامنے وہ ہاتھ پھیلایا نہیں کرتے