حمد ہے اس کے لئے جس نے اتاری حمد ہے آلِ احمد اصل میں ساری کی ساری حمد ہے
ایک ہے ابن مظاہر ایک ہے حُرِ جری اک نزولی نعت ہے اک اختیاری حمد ہے
جس نمازی کو خدا کہنے لگی فہم بشر اس ولیِ عصر کی سجدہ گزاری حمد ہے
زیرِ خنجر وہ پکارا قل ہو اللہ احد غیب سے آواز آئی یہ ہماری حمد ہے
پشتِ ناقہ پر بھی اَلحمدُ لِاَھلِ لکھ دیا دخترِ خیرالوریٰ کی شہ سواری حمد ہے
قبر میں دو نور چمکے اور ملک کہنے لگے یہ تمہاری نعت ہے ,اور یہ تمہاری حمد ہے