ہے چمن ہی چمن مدینے میں اُن کی دیکھو پھبن مدینے میں
ساری دنیا ہے انجمن ان کی زینتِ انجمن مدینے میں
جس نے توڑے صنم زمانے کے ہے وہی بت شکن مدینے میں
ہیں سخن ور جہاں میں لاکھوں ہی تاجدارِ سخن مدینے میں
خاکِ طیبہ کا دو کفن مجھ کو مجھ کو کر دو دفن مدینے میں
آرزو ہے یہ دل میں بن جاۓ کاش میرا وطن مدینے میں
جد سادات اے ریاضؔ حزیں ہیں حسین و حسن مدینے میں