ہے تیری عنایات کا ڈیرا میرے گھر میں سب تیرا ہے کچھ بھی نہیں میرا میرے گھر میں
جاتا تیری نسبت سے شب غم کا مقدر آقا تیرے آنے سے سویرا میرے گھر میں
انداز میرے گھر کے تو کچھ اور ہی ہوں گے جس روز قدم آۓ گا تیرا میرے گھر میں
دروازے پہ لکھا ہے تیرا اسم گرامی آتا نہیں بھولے سے اندھیرا میرے گھر میں
مدت سے میرے دل میں ہے ارمان زیارت ہوجاۓ کرم کا کوئی پھیرا میرے گھر میں