ہے میرے سینے میں شوقِ وصال سب سے الگ مرے نبیؐ کا ہے حسن و جمال سب سے الگ
ترس رہا ہوں میں دیدار مصطفیٰؐ کے لیے گزر رہے ہیں مرے ماہ وسال سب سے الگ
مجھے بھی اذنِ زیارت مجھے بھی اذنِ بیاں غریبِ وقت سناۓ گا حال سب سے الگ
کہاں یہ نعت کہاں شعر و شاعری اپنی مجھے یہ تُو نے دیا ہے کمال سب سے الگ
اسد یہی تو ہے مجھ پر مرے نبیؐ کا کرم ہے میرا سارے جہاں میں خیال سب سے الگ