گرطلب سے بھی کچھ مسوا چاہۓ ان کا دامن نہیں چھوڑنا چاہۓ
دل کو دید رخ مصطفیٰ ﷺ چاہۓ آئینے کے لۓ آئینہ چاہۓ
ہاتھ میں دامن مصطفیٰ ﷺ آ گیا اک گنہگار کو اور کیا چاہۓ
لے چلو اب مدینے کو چارہ گرو مجھ کو طیبہ کی آب و ہوا چاہۓ
تم ملے، دونوں عالم کی دولت ملی اس سے بڑھ کر ہمیں اور کیا چاہۓ
نعمتیں دونون عالم کی دے کر مجھے پوچھتے ہیں بتا اور کیا چاہۓ
سامنے سرور دو جہاں ﷺ آ گۓ حشر میں اور بسمل کو کیا چاہۓ