گر اجازت ہو محمدؐ کی تو میں نعت کہوں آپؐ سے پہلے کے ہر عید کو میں رات کہوں
میرے باطن کو اجالیں جو پسِ چشم گریں گر نہ چھلکیں مری آنکھوں سےتو میں برسات کہوں
اسم ایسا کہ رگِ جاں میں اترتا جاۓ حسن ایسا کہ جسےنور کی برسات کہوں
وہ جو رستوں کے اندھیروں کو مٹانے جائیں کیا بھلا ان کے میں اوصاف و کمالات کہوں
جن کی توصیف میں قرآن اتارا جاۓ مجھ میں ہمت ہے کوئی بات کروں، بات کہوں