فرقت میں نبی کی رو رو کر جو گزارا کرتے ہیں وہ قبر میں اپنے آقا کے جلوؤں کا نظارا کرتےہیں
جو یادِ خدامیں جیتے ہیں جو نامِ نبی پر مرتے ہیں واللہ وہ دنیا میں اپنی عقبیٰ کو سنوارا کرتے ہیں
دربارِ نبی کا کیا کہنا اس در کی ہے رسم وریت جدا محبوبِ خدا کے لطف و کرم منگتوں کو پکارا کرتے ہیں
اس شانِ کریمی کے صدقے جب انکو پکارا مشکل میں بیکس کی مدد کوآنے کی زحمت بھی گوارا کرتے ہیں
ہوں جنت عرشی کے جلوے زاہد کو مبارک بعد فنا عشاق نبی تو شام و سحر جنت کا نظارا کرتے ہیں
آسان نہیں ہے عشق نبی سوچا ہے سکندرؔ تم نے کبھی جو عشق کا دعویٰ کرتے ہیں ہر رنج گوارا کرتے ہیں