Dunya Ke Ae Musafir

دنیا کے اے مسافر منزل تیری قبر ہے طے کر رہا ہے جو تو دو دن کا یہ سفر ہے



جب سے بنی ہے دنیا، لاکھوں کروڑوں آئے باقی رہا نہ کوئی مٹی میں سب سمائے اس بات کو نہ بھولو سب کا یہی حشر ہے



دنیا کے اے مسافر منزل تیری قبر ہے



آنکھوں سے تو نے اپنی دیکھے کئی جنازے ہاتھوں سے تو نے اپنے دفنائے کتنے مردے انجام سے تو اپنے کیوں اتنا بےخبر ہے



دنیا کے اے مسافر منزل تیری قبر ہے




Get it on Google Play



یہ عالیشان بنگلے کچھ کام کے نہیں ہیں محلوں میں سونے والے مٹی میں سو رہے ہیں دوگز زمین کا ٹکرا چھوتا سا تیرا گھر ہے



دنیا کے اے مسافر منزل تیری قبر ہے



مخمل پہ سونے والے مٹی پہ سو رہے ہیں شاہ و گدا یہاں پہ سب ایک ہو رہے ہیں دونوں ہوئے برابر یہ موت کا اثر ہے



دنیا کے اے مسافر منزل تیری قبر ہے



مٹی کے پتلے تجھ کو مٹی میں ہے سمانا اک دن یہاں تو آیا اک دن یہاں سے جانا رکنا نہیں یہاں پر جاری تیرا سفر ہے



دنیا کے اے مسافر منزل تیری قبر ہے



اے فانی عرفاں! اپنے مولا سے دل لگا لے کر لے رب کو راضی ،کچھ نیکیاں کمالے ساماں تیرا یہی ہے تو صاحب سفر ہے



دنیا کے اے مسافر منزل تیری قبر ہے طے کر رہا ہے جو تو دو دن کا یہ سفر ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah