دونوں عالم میں محمد کا سہارا مانگو مانگو اللہ سے اللہ کا پیارا مانگو
ان کی نسبت ہے سلامت تو سلامت ہم بھی ان کی نسبت کے سوا کچھ نہ خدارامانگو
اس سے بڑھ کر کوئی دارین میں نعمت ہی نہیں ان کے صدقے سے رکھوکام اتارا مانگو
جس کو سب تاج نبوت کانگیں کہتے ہیں عرشِ عزت کا وہ تابندہ ستارا مانگو
ان کی یاد ان کا سہارا ہے کنارا اپنا ناخداؤں سے نہ طوفاں سے کنارا مانگو
مثلِ خرشید و قمر خود بھی منور ہو جاؤ بحرِ انوار سے انوار کا دھارا مانگو
رقص کرتی ہوئی یہ روح مدینے جاۓ موت سے جاں کے عوض ان کا نظارہ مانگو
اِ ضطراب اورسواہو گیا دیدار کے بعد باریابی کے لۓ اِذن دوبارہ مانگو