دیکھنے کو یا محمد یوں تو کیا دیکھا نہیں ہاں مگر محبوب کوئی آپ سا دیکھا نہیں
دیکھا بہت نگاہ طالب کو ملا نہیں تم سے تمہی ہو تم سا کوئی دوسرا نہیں
اک سے اک بڑھ کر حَسِین دیکھے مگر یا مصطفی تم سے بڑھ کر حُسْن والا دوسرا دیکھا نہیں
میم کا پردہ اٹھا کر وہ نگاہ شوق سے مصطفی کو دیکھ لے جس نے خدا دیکھا نہیں
میں تو کر سکتا نہیں جنت کی باتیں شوق سے وہ کرے جس نے دیارِ مصطفیٰ دیکھا نہیں
صورت کو تیری دیکھ کے کچھ منہ سے نہ نکلا نکلا تو یہ نکلا کوئی آپؐ سا دیکھا نہیں
یوں تو سارے نبی محترم ہیں مگر کوئی آپؐ سا دیکھا نہیں
دیکھنے کو یا محمد یوں تو کیا دیکھا نہیں ہاں مگر محبوب کوئی آپ سا دیکھا نہیں