دے کے روضے پہ حاضری میں نے پھر سے پائی ہے زندگی میں نے
مل گیا اذن باریابی کا یہ تو سوچا نہ تھا کبھی میں نے
تیرگی چھٹ گئی کہ دیکھی ہے ماہِ طیبہؐ کی چاندنی میں نے
پائی اس خوش کلامؐ کے صدقے شاعری میں شگفتگی میں نے
ہیں مدینے میں نقش پاۓ نبیؐ چوم لی ہے گلی گلی میں نے
آج حسانؔ جیسے شاعر کی کی ہے تھوڑی سے پیروی میں نے
ذکرِ اللی اور درود نبیؐ پا لیا راز زندگی میں نے