دربارِ محمدﷺ میں جاکرپریشان کوئی بھی آتا نہیں سرکار تو اتنا دیتے ہیں جھولی میں کسی کے سماتا نہیں
رب ہے معطی میں ہوں قاسم یہ فرمان ہے آقا کا مجھے ایک ہی دکھلا دو جگ میں جو صدقہ نبی کا کھاتا نہیں
وہ حج کو ضائع کرتا ہےاور آقا پہ ظلم بھی کرتا ہے جو مکے جا کراے یارو پھر شہرنبی میں جاتا نہیں
جو شہر مدینے آتا ہے جو دید روضے کی پاتا ہے ہے خداکی قسم اس کےدل کوکوئی اور نظارا بھاتا نہیں
سب کچھ ہی ان کے طفیل ملا اس دنیا میں مجھ کو یارو میں شمع نبی کا ہوں پروانہ میں یونہی تو اترتا نہیں
یہ ثاقبؔ ان کا دیوانہ ہے یہ غیر کےدرپہ کیوں جاۓ اے سب کچھ آقا دیتے ہیں یہ دردر دھکے کھاتا نہیں