چاندتارے ہی کیادیکھتے رہ گۓ ان کوارض و سما دیکھتے رہ گۓ
ہم در مصطفیٰ دیکھتے رہ گۓ نور ہی نور تھا دیکھتے رہ گۓ
پڑھ کے روح الامیں سورۂ والضحیٰ صورت مصطفیٰ دیکھتے رہ گۓ
وہ اممت کی شب،وہ صفِ انبیاء مقتدی،مقتدیٰ دیکھتے رہ گۓ
نیک و بد پر ہوااُن کا یکساں کرم لوگ اچھابرادیکھتے رہ گۓ
وہ گۓ عرش تک اورروح الامیں سدرۃ المنتہیُٰ دیکھتے رہ گۓ
معجزہ تھا وہ ہجرت میں ان کا سفر دشمنانِ خدا، دیکھتے رہ گۓ
مرحبا شانِ معراجِ ختم رسل سب کے سب انبیاء دیکھتے رہ گۓ
کیا خبر، کس کو کب جامِ کوثر ملا ہم تو ان کی ادا دیکھتے رہ گۓ
جب سواری چلی جبرئیل امیں صورتِ نقش پا دیکھتے رہ گۓ
اہل دانش، محمد پہ تھے حیرتی روۓ قرآں نما دیکھتے رہ گۓ
ہو کے گم اے نصیر انکے جلووں میں ہم شان رب العلی دیکھتے رہ گۓ
میں نصیر آج لایا عہ نعت نبی نعت گو میرا منہ دیکھتے رہ گۓ