Chand Sooraj Ki Bhala

چاند سورج کی بھلا اس کو ضرورت کیا ہے میرے آقاؐ کے لیے لفظِ عقیدت کیا ہے



پھول بے چین ہیں راہوں میں بکھرنے کے لیے تتلیاں پوچھتی پھرتی ہیں عبادت کیا ہے



اس کے پاؤں سے لہو رستا ہے دیکھو تو ذرا پھر بھی وہ سب کو دعا دیتا ہے عظمت کیا ہے



ہم نہ کر پاۓ کبھی آپؐ کے فرماں پہ عمل ورنہ امت کے لیے حرفِ ندامت کیا ہے




Get it on Google Play



چاند ہو تارے ہوں اشجار ہوں یا ہم انساں ذرہ ذرہ ہے گواہ اس کا شہادت کیا ہے



چاہے وہ عرش پہ جاۓ کہ مدینے میں رہے دنیا والو! تمہیں اس بات پہ حیرت کیا ہے



جو کہا رب نے، ہوا اس کے عمل می ظاہر خود ہے وہ اس کی رضا، بارِ امانت کیا ہے



چار سو مکہ، مدینہ کی فضا میں زیبی پیار ہی پیار ہے ہر سمت عنایت کیا ہے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah