بگڑی بھی بنائیں گے جلوے بھی دکھائیں گے گھبراؤ نہ دیوانو ! سرکار ﷺ بلائیں گے
ہم مسجدِ نبوی کے دیکھیں گے میناروں کو اور گنبدِ خضریٰ کے پرنور نظاروں کو ہم جاکے مدینہ پھر واپس نہیں آئیں گے
مل جائیں گی تعبیریں اک روز تو خوابوں کی گرجائیں گی دیواریں سب دیکھنا راہوں کی ہم روضۃ اقدس پر جب آنسو بہائیں گے
جب حشر کے میداں میں اک حشر بپا ہوگا جب فیصلہ امت کا کرنے کو خدا ہوگا امت کو شہہِ بطحا ﷺ دامن میں چھپائیں گے
دل عشقِ نبی ﷺ میں تم کچھ اور تڑپنے دو اس دید کی آتش کو کچھ اور بھڑکنے دو ہم تشنہ دِلی چل کرزم زم سے بجھائیں گے