Bar e Alam Kuch Nahi

بارِ عالم کچھ نہیں میرِؐ امم کے سامنے میرا غم کیا چیز ہے اُنکےؐ کرم کے سامنے



ٹل گیا وقتِ مصیبت جب پڑھا اُنؐ پر درود ڈھال بن کر آگیا یہ نام غم کے سامنے



لہلہا جائیں مرے ارماں کی ساکھی کھیتیاں اُن کا گنبد ہو جو میری چشمِ نم کے سامنے



ہے غلامی کا تقاضا، عاجزی کا اعتراف خم ہے سَر جو شاہؐ کے نقشِ قدم کے سامنے




Get it on Google Play



سارے نغموں میں یہی ہئ نغمہءِ آفاق گیر خام ہے ہر لےَ اذاں کے زیروبم کے سامنے



یارسولؐ اللہ! اب نازش کو بلوا لیجۓ آپکی نعمتیں پڑھے بابِ حرم کے سامنے

Get it on Google Play

midhah-logo-grey© 2025 Midhah