باندھے ہاتھوں کی میری لاج نبھاۓ رکھنا یا محمد مجھے دامن میں چھپائے رکھنا
گُھٹ نہ جائے کہیں دم جھومتی بہاروں کا ذولفِ امبر کو ہواؤں میں ہلاۓ رکھنا
جھڑکیاں سہنے کے قابل تو نہیں جان میری مجھ کو بے درد زمانے سے بچاۓ رکھنا
دیکھ لوں آپ کو جی بھر کے تو نبزیں ٹوٹیں روکھےِ انوار سے چلمن کو ہٹاۓ رکھنا
تیرا کہلاتا ہوں تو لوگ مجھے جانتے ہیں تیرا ہوں میں مجھے اپنا ہی بناۓ رکھنا/تیرا ہوں میں مجھے بس اپنا بناۓ رکھنا