بن کے نور خدا مصطفیٰ آ گۓ مرحبا مرحبا مصطفیٰ آگۓ
اجڑی دنیا تھی آقا نے آباد کی ہرطرف دھوم ہےاُن کےمیلادکی سب کے مشکل کشا مصطفیٰ آگۓ
جن کی خبریں نبی سارے دیتے گۓ جوگدا آۓ خیرات لیتے گۓ وہ سراپا عطا مصطفیٰ آگۓ
ہو گۓ نور دنیا کے ظلمت کدے جن کے آنے سے ماؤں کوبیٹےملے سرورِ انبیاء مصطفیٰ آ گۓ
عرش پر جشن جن کا منایا گیا سب رسولوں کوجس میں بلایا گیا ہاں وہی دلربا مصطفیٰ آگۓ
مشرکوں بت پرستوں کےدن پھرگۓ سب تراشے ہوۓ بت زمیں پر گرے حق نگر حق نما مصطفیٰ آگۓ
اب نہ مایوس ہو گا سوالی کوئی آج ناصرؔ نہ لوٹے گا خالی کوئی مسکرا اے گدا مصطفیٰ آ گۓ