اے حاجیوسرکار کا در کیسا لگا ہے نورانی شہر طیبہ نگر کیسا لگا ہے
جی بھر کے ہے تم نے دیکھا گنبدِ خضریٰ جب تم نے جھکایا وہاں سر کیسا لگا ہے
ہے چومتا گنبد کو دیکھا تم نے ہے سورج پھیلاتا وہاں نور قمر کیسا لگا ہے
ہے سینکڑوں دنیا میں کیسے تم نے سفر ہیں پر سرکار کے روضے کا سفر کیسا لگا ہے
تم نے دیکھے بادل ہو نگے جگ میں روزانہ دربار محمد ﷺ پہ ابر کیسا لگا ہے
وہاں یاروں کے ہمراہ جہاں آقا ہیں لیٹے ثاقبؔ کو بتاؤ کہ وہ گھر کیسا لگا ہے