اے احمدِ مرسل نورِ خدا تیری ذاتِ صفا کا کیا کہنا پڑھتے ہیں ملائک صلِ علیٰ تیری شانِ علیٰ کاکیا کہنا
چہرے پہ ہیں قرباں شمس وقمرزلفوں پہ تصدق شام وسحر رخساروں پہ ٹھہرے کس کی نظر تیرے منہ کی جلا کا کیا کہنا
والعصر ہے تیرے زماں کی قسم ولعمرک ہے تیری جاں کی قسم البلد ہے تیرے مکاں کا قسم تیرے رہنے کی جا کا کیا کہنا
کھایا نہ کبھی بھی جی بھر کر خود بھوکے رہے باندھے پتھر اوروں کو دیا جھولی بھربھرتیرے دستِ عطا کا کیا کہنا
سائل جو کبھی در پر آیا خالی نہ کبھی اُس کو پھیرا جو اُس نے مانگا وہ ہی دیا تیری جود و سخا کا کیا کہنا
بد بخت جو تھے وہ نیک ہوۓ لڑتےتھے ہمیشہ جو ایک ہوۓ تونے جھگڑےسارے میٹ دیۓ تیرے فہم و ذکا کا کیا کہنا
صابرؔ سے کہاں ہو مدح تیری تیرے خلق میں ہے قرآن سبھی جب تیری ثناء اللہ نے کی پھر مجھ سے گدا کا کیا کہنا