اشک غم دن رات پینا اشک غم دن رات پینا المدینہ چل مدینہ آج نہیں تو کل مدینہ
درتمہارا پاک کردےمیرا یہ خاکی وجود ہو کرم کہ آکے پڑھ لوں روبرو تم پردرود المدینہ چل مدینہ آج نہیں تو کل مدینہ
جس کو محبوبؐ خدا سے صدق دل سے پیار ہے اس پہ مولا کا کرم ہے اس کا بیڑہ پار ہے کیسے ڈوبے گا سفینہ آج نہیں تو کل مدینہ
المدینہ چل مدینہ المدینہ چل مدینہ
گر گناہوں پر ہے نادم ہاتھ کو اپنے اٹھا دے محمدﷺ کاوسیلہ بخش دےگا رب خطا پونچھ ماتھے سے پسینہ آج نہیں تو کل مدینہ
ماہِ رمضان کی فضیلت تو مدینےجاکےدیکھ اک انوکھا ہی مزا ہےتومدینے جاکے دیکھ آخری عشرہ شبینہ آج نہیں تو کل مدینہ
ہوں شفاعت کا میں طالب اور بکشش کی ادادو اب مدینے میں بلا کر دل کی تاریکی مٹا دو ہو منور میرا سینہ آج نہیں تو کل مدینہ
تاقیامت دیس میرا یوں ہی پائندہ رہے اس کادشمن میرےآقاﷺ یوں ہی شرمندہ رہے المدینہ شاہِ مدینہ ﷺ آج نہیں تو جل مدینہ